منفی سوچ سے ہمیشہ منفی عمل پیدا ہوتا ہے اور جو عمل ہی منفی ہو تو اسکا انجام بھی منفی ہی ہوگا.حقیقی زندگی کوئی الجبرا نہیں کہ جس میں منفی کو منفی کے ساتھ ملانے سے وە مثبت ہو جائے.ہماری زندگی تو سادە سے حساب یعنی جمع تفریق کے گرد گھومتی ہے.مثبت سوچ رکھو تو خوشیاں،نیکیاں،کامیابیاں اور آسانیاں ہمارے گرد جمع رہیں گی.مثبت سوچ ہمارے گرد سکون بھی جمع رکھے گی اور سب سے بڑھ کر ہمارے گرد خیر خواە لوگوں اور مظبوط رشتوں کو جمع رکھے گی.
منفی سوچ تو بس تفریق ہی کرتی ہےکہیں خوشیاں تفریق کرتی ہے کبھی آسانیاں تو کبھی یہ منفی سوچ ہماری زندگیوں سے سکون بھی تفریق کر دیتی ہے.منفی سوچ مظبوط رشتوں کو بھی تفریق کر دیتی ہے اور خیر خواہوں کے ہجوم کو بھی.سب سے بڑھ کر منفی سوچ الله کی رضا کو تفریق کرتی ہے اورجس کی زندگی سے الله کی رضا ہی تفریق ہوجائے تو اس بدنصیب کے لیے دعا ہی کی جاسکتی ہے.
منفی سوچ سے منافع نہیں نقصان ہوتا ہے.کسی اور کا نہیں اپنا نقصان.ہم زندگی کے ہر شعبے میں نفع چاہتے ہیں فائدے کے طلبگار رہتے ہیں لیکن ہم اس منافع اور فائدے کو حاصل کرنے کے لیے منفی سوچ کا سہارا لیتے ہیں اورجب فائدے کی بجائے نقصان ہوتا ہے تو الله سے گلے شکوے کرتے ہیں.لوگوں کو پینے کو زہر دیتے ہیں اور بدلے میں ان سے شہد کی خواہش رکھتے ہیں.
از:۔
منیب اختر رضآ
از:۔
منیب اختر رضآ
No comments:
Post a Comment