Monday 9 December 2013

محبت حاصل نہیں عطا


پیار،خلوص اور محبتیں بھیک میں نہیں ملا کرتیں کہ انسان در یار کے باہر کشکول لےکر دھونی رما کر بیٹھ جاۓ۔یہ تو نصیب ،حالات اور دینے والے کی مرضی پر منحصر ہے۔کبھی تو چند بوندیں ہی سیراب کرنے کے لیے کافی ہوتی ہیں اور کبھی بھرپورساون بھی ناکافی ہوتا ہے۔
کبھی انسان ہجر کے بیابان صحرا میں پوری عمر یاد کےسہارے بھٹکتا رہتا ہے لیکن منزل مراد تک نہیں پہنچ پاتا۔اور دیدکی پیاس شدت سے نڈھال کیے رکھتی ہے۔
کبھی دو قدم چلنے کی زحمت بھی نہیں ہوتی اور وصال کی حسین وادی کے نظارے پلکیں بچھاۓ استقبال کرتے ہیں اور دیدار کی بارش تن من کو پوری طرح بھگو کر سرشار کردیتی.
کبھی ایک اور کیفیت بھی درپیش رہتی ہے مجبوری کی کیفیت.منزل پر پہنچ کربھی منزل کے دور ہونے کی کیفیت.ساتھ ہوتے ہوۓ بھی دوری کیفیت.طاقت ہوتے ہوۓبھی مجبوری کی کیفیت.وصال ہوتے ہوۓ بھی ہجر کی کیفیت.
از:۔
منیب اختر رضآ

No comments:

Post a Comment