میرے لفظ تو تھےبے مطلب سے
تھے بے ڈھنگے سے بے معنی سے
تیری ذات سے جب منسوب کیے
ہیں اب افسانے سے کہانی سے
کبھی فقروں میں تعطل رہتا تھا
اب بنتےہیں یہ شعر روانی سے
میرے اشک بھی اب تو موتی ہیں
لگتے تھے مجھے جو پانی سے
میرے لفظ جو نہ سمجھے انکو کیا
واسطہ میری چپ کےمعنی سے؟
نہ ہوکر بھی میرے ساتھ ہیں وە
جڑے ہیں اک تعلق روحانی سے
از:۔
منیب اختر رضآ
No comments:
Post a Comment