Sunday 21 September 2014

میرے لفظ تو تھےبے مطلب سے
 تھے بے ڈھنگے سے بے معنی سے
 تیری ذات سے جب منسوب کیے
 ہیں اب افسانے سے کہانی سے
 کبھی فقروں میں تعطل رہتا تھا
 اب بنتےہیں یہ شعر روانی سے
 میرے اشک بھی اب تو موتی ہیں
 لگتے تھے مجھے جو پانی سے
 میرے لفظ جو نہ سمجھے انکو کیا 
واسطہ میری چپ کےمعنی سے؟
 نہ ہوکر بھی میرے ساتھ ہیں وە
 جڑے ہیں اک تعلق روحانی سے 
از:۔ منیب اختر رضآ

No comments:

Post a Comment